چہرے کیلئے کریم بنانے کی ترکیب یہ ہے کہ مٹی میں اتنا پانی ملالیں کہ گاڑھا گاڑھا پلاستر بن جائے۔ دھات یا پلاسٹک کا ڈبہ یا کوئی اوزار ہرگز استعمال نہ کریں۔ مٹی کئی اقسام کی ہوتی ہے اور ہر قسم کی مٹی میں پانی جذب ہونے کی مقدار مختلف ہوتی ہے
جس وقت سے کسی گم نام بزرگ نے شہد کی مکھی کے کاٹے پر مٹھی بھر گیلی مٹی لیپ ڈالی اسی وقت سے دھرتی ماتا کے بچوں نے مٹی کو صفائی اور علاج کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا۔ ظاہر ہے اس سے بڑھ کر فطری بات اور کیا ہوسکتی ہے۔
مٹی ایک ایسی جیتی جاگتی سنگار کی چیز ہے جس میں بے شمار معدنیات ہیں۔ کیمیائی تجزیہ کرنے سے ظاہر ہوا ہے کہ اس میں لوہا‘ میگنیشیم‘ کیلشیم‘ سوڈیم اور پوٹاشیم ہے۔ صدیوں کی مہارت کی بدولت اب مٹی کئی رنگوں میں اور بے شمار کاموں کیلئے دستیاب ہے۔
سنگار کیلئے جو مٹی خریدی جاتی ہے وہ بنیادی طور پر انتہائی قدرتی کارروائی کے ذریعہ سے تیار ہوتی ہے۔ یعنی چٹان پر بارش کا عمل تحلیل ہوجانے والے پتھریلے ذرات کو تو پانی بہالے جاتا ہے اور باقی قوس قزح کی طرح انواع و اقسام کے رنگوں میں رہ جاتا ہے رنگ کا انحصار ہوتا ہے معدنی حصے پر‘ نیلا‘ سبز‘ بھورا‘ سرخ اور سفید چکنی مٹی کی چمکدار سفیدی۔
مٹی کے بارے میں آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ قدرتی طور پر ایک ایسی حسن افزا شے ہے جو باہر سے اندر جاکر کام کرتی ہے گویا آپ کی بافتوں کیلئے ضیافت کا سامان فراہم کرتی ہے۔
مٹی کے استعمالات
مٹی کو بے شمار طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔
خشک سفوف کی شکل میں یہ بدبو دور کرتی ہے۔ آپ اسے خشک کرنے کیلئے بھی استعمال کرسکتے ہیں اور تیز کیمیائی چیزوں کے اثرات سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں اس سے داغ دھبے بھی نہیں پڑتے اگر اس میں نمک ملا لیا جائے تو یہ آپ کے دانتوں کی صفائی اور چمک کیلئے بہترین چیز ہے۔ اپنے جوتوں کو پیر کے لحاظ سے درست رکھنے کیلئے اور بدبو سے پاک کرنے کیلئے آپ اسے چھڑک سکتے ہیں۔
کچھ لوگ اسے چکنی چندیا کا بھی علاج سمجھتے ہیں۔ آپ خاص قسم کی چکنی مٹی میں پانی ملا کر لئی بنالیں اور سر پر اس کا پلاستر کرلیں۔ آدھے گھنٹے تک اسے سر پر رہنے دیجئے۔ پھر اچھی طرح سر دھو ڈالیں۔
چہرے کیلئے کریم بنانے کی ترکیب یہ ہے کہ مٹی میں اتنا پانی ملالیں کہ گاڑھا گاڑھا پلاستر بن جائے۔ دھات یا پلاسٹک کا ڈبا یا کوئی اوزار ہرگز استعمال نہ کریں۔ مٹی کئی اقسام کی ہوتی ہے اور ہر قسم کی مٹی میں پانی جذب ہونے کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔ اگر تیار شدہ لئی بہت پتلی ہے تو اسے تھوڑی دیر تک چھوڑ دیجئے پانی خود بہ خود اوپر آجائے گا اور آپ اسے حسب ضرورت نتھار سکتے ہیں۔
اگر آپ کی جلد خشک ہے تو جتنا مٹی کا سفوف لیا ہے اتنا ہی تیل اس میں شامل کرلیجئے اور اگر آپ کی جلد روغنی ہے تو کسی خشک پھل یا ترکاری کا تھوڑا سا بھرتا ملادیجئے تاکہ مٹی کے جذب کرنے کی قدرتی صلاحیت میں اضافہ ہوجائے ۔ حساس جلد کی صفائی کی بھی ضرورت درپیش ہوتی ہے۔ مٹی میں پانی ملا لیجئے اور اسے خوب گاڑھا کرلیجئے پھر اس میں چائے کا ایک چمچہ شہد شامل کرلیجئے۔ انفرادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مٹی کے مرکب میں جڑی بوٹیاں بھی شامل کی جاسکتی ہیں جلد کو نرم کرنے کیلئے سویا کو آزما کر دیکھیے۔ مسام اگر بہت بڑے ہوں تو انہیں کم کرنے کیلئے گھوڑے کی دم یا ایال کے بال شامل کیے جاسکتے ہیں۔ پورے جسم کو صاف کرنے کیلئے مٹی کا استعمال نہایت پرانے زمانے سے چلا آرہا ہے۔ یورپ اور افریقہ کے معدنی چشموں پر ہر سال ہزاروں لوگ صحت حاصل کرنے کیلئے جمع ہوتے رہتے ہیں۔ گرم گرم مٹی کا پلاستر جسم پر لگا کر لوگ سکون سے لیٹ جاتے ہیں پھر جب پلاستر اتار دیا جاتا ہے اور جسم کو تولیے سے خوب رگڑ رگڑ کر ملا جاتا ہے تو جلد صاف اور تازہ ہوجاتی ہے۔ یورپ میں گھنٹیا کے مریض مٹی کے صحت بخش اثرات کا بے حد چرچا کرتے ہیں۔
بھاپ لینے کا طریقہ
ایک کھلے منہ کے برتن میں پانی ڈال کر چولہے پر رکھ دیں جب پانی ابلنے لگے تو چولہے سے اتار لیں۔ بھاپ لینے سے پہلے بالوں کو کپڑے سے اچھی طرح لپیٹ لیں یا شاور کیپ پہن لیں۔ اب بند کمرے میں سر پر تولیہ ڈال کر چہرے کو برتن کے اوپر لائیں‘ فاصلہ اتنا ہو کہ بھاپ آپ کے چہرے پر آسانی سے پہنچ جائے۔ آنکھیں بند رکھیں۔ بڑی احتیاط کے ساتھ چہرے کو اس وقت تک بھاپ دیں جب تک کہ پسینہ نہ آجائے۔ اس عمل میں دس سے پندرہ منٹ صرف ہوتے ہیں۔ جب خوب پسینہ آجائے تو چہرہ گیلے تولیے سے پونچھ لیں‘ حتیٰ کہ اعتدال کی حالت پر آجائے۔
ماسکنگ
چہرے کی حفاظت اور جلد کو تروتازگی بخشنے کیلئے فیس ماسک بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے چہرے کی جلد کو بھرپور غذائیت ملتی ہے اور چہرے کا نکھار قائم ہوجاتا ہے۔ ماسک کے لفظی معنی نقاب کے ہیں جو چہرے پر چڑھا لیا جاتا ہے جسے خواتین کچھ دیر کیلئے چہرے پر چڑھا لیتی ہیں۔ فیس ماسک بہترین سکن فوڈ اور سکن ٹانک ہے۔ پچیس سال کی عمر کی خواتین کو ہفتہ میں ایک بار ضرور ماسکنگ کرنا چاہیے۔ ماسکنگ نہ صرف چہرے کی جلد کو غذائیت مہیا کرتی ہے بلکہ ماسکنگ سے جلد نارمل حالت میں آجاتی ہے۔ ماسکنگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ داغ‘ دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔ جلد میں توانائی محسوس ہوتی ہے۔ دوران خون نارمل حالت میں آجاتا ہے۔ ماسکنگ خواتین کو جھریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔ اگر باقاعدگی سے ماسکنگ کی جائے تو جھریوں سے بچاجاسکتا ہے لیکن ماسکنگ سے پہلے چہرے کی جلد کے متعلق ضرور غور کرلینا چاہیے کہ آپ کے چہرے کی جلد کی نوعیت کے مطابق ہی آپ ماسکنگ کیجئے۔ انڈہ‘ شہد‘ دودھ‘ بالائی‘ روغن زیتون‘ روغن بادام‘ کسٹرآئل‘ لیموں‘ سنگترے‘ کھیرے‘ گریپ فروٹ‘ گاجر‘ چقندر انگور کا رس وغیرہ وٹامنز اور معدنی نمکیات کی غذائیت سے بھرپور فیس ماسک ہیں۔ ان کے استعمال سے چہرہ جلدی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور چہرے کی جلد کو غذا اضافی وٹامنز کی صورت میں ملتی رہتی ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 059
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں